سوال:
سوال یہ ہے کہ میرے شوہر، نسیمہ نامی عورت کی بیٹی سے دوسری شادی کرنا چاہتے تھے، تو انہوں نے یونین کونسل میں نسیمہ کو اپنی پہلی بیوی ظاہر کیا، اور نسیمہ نے کہا کہ میں ان کی پہلی بیوی ہوں، اور یہ دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں، میں نے انہیں دوسری شادی کی اجازت دے دی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا مذکورہ جھوٹ بولنے سے میرے شوہر کے لیے نسیمہ کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے، اور کیا نسیمہ کا اپنے شوہر سے نکاح بر قرار ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں آپ کے شوہر اور نسیمہ کا یونین کونسل میں جھوٹ بولنا کبیرہ گناہ ہے، اس پر دونوں کو توبہ و استغفار کرنی چاہیے، تاہم جھوٹ بولنے سے وہ دونوں حقیقتاً میاں بیوی نہیں بنے ہیں، لہذا آپ کے شوہر کے لیے نسیمہ کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (427/6، ط: دار الفکر)
أن عين الكذب حرام. قلت: وهو الحق قال تعالى - {قتل الخراصون} [الذاريات: ١٠]- وقال - عليه الصلاة والسلام - «الكذب مع الفجور وهما في النار»۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی