سوال:
سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص جذبات میں آکر اپنی بیٹی سے زنا کر بیٹھے، اور اس پر اسے بہت شرمندگی بھی ہو، تو کیا اس کی بیوی اس پر حرام ہوجائے گی یا تجدیدِ نکاح کی ضرورت ہوگی؟
جواب: واضح رہے کہ اگر کوئی شخص اپنی بیٹی کے ساتھ زنا کرلے، تو اس سے حرمتِ مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے، اور ایسے شخص پر اس کی بیوی ہمیشہ کے لئے حرام ہوجاتی ہے، اس کے بعد ضروری ہے کہ مذکورہ شخص اپنی بیوی کو طلاق دے دے، پھر عورت عدت گزارے، عدت گزارنے کے بعد اگر عورت دوسری جگہ نکاح کرنا چاہے، تو اس کے لیے دوسری جگہ نکاح کرنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (274/1، ط: دار الفکر)
وتثبت بالوطء حلالا كان أو عن شبهة أو زنا، كذا في فتاوى قاضي خان. فمن زنى بامرأة حرمت عليه أمها وإن علت وابنتها وإن سفلت۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی