عنوان: کیا عورت کے ذمہ گھر کا کام کاج کرنا اور کھانا بنانا واجب نہیں ہے؟ (4945-No)

سوال: میری شادی کو پانچ سال گزرچکے ہیں، ہم دونوں میاں بیوی میں بہت محبت ہے، گھر کا سارا کام کاج میں ہی کرتی ہوں، ایک مرتبہ میں نے ایک کتاب میں پڑھا، وہاں لکھا ہوا تھا کہ عورت کے ذمہ گھر کا کام کاج کرنا اور کھانا بنانا واجب نہیں ہے، سوال یہ ہے کہ کیا یہ بات درست ہے؟

جواب: واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ میں عورت کے ذمہ گھر کا کام کاج کرنا اور کھانا بنانا شرعی قانون کی رو سے واجب نہیں ہے، لیکن چونکہ میاں بیوی کا رشتہ ضابطوں پر قائم نہیں رہتا ہے، بلکہ رابطوں پر قائم رہتا ہے، اور اگر ضابطوں پر چلا جائے، تو بہت سی چیزیں شوہر کے ذمہ بھی واجب نہیں ہیں، اسی وجہ سے شریعتِ مطہرہ نے بعض چیزیں عورت پر دیانتاً واجب کی ہیں، جیسے گھر کا کام کاج اور کھانا بنانا وغیرہ، تاکہ خوشگوار گھریلو زندگی کی بنیادیں مضبوط طور پر استوار رہ سکیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (548/1، ط: دار الفکر)

وإن قالت: لا أطبخ، ولا أخبز قال في الكتاب: لا تجبر على الطبخ والخبز، وعلى الزوج أن يأتيها بطعام مهيإ أو يأتيها بمن يكفيها عمل الطبخ والخبز....قالوا: إن هذه الأعمال واجبة عليها ديانة، وإن كان لا يجبرها القاضي كذا في البحر الرائق۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 601 Jul 28, 2020
kia orat kay zimmay ghar ka kaam kaaj karna or khana banana wajib nahi hai?, Isn't it obligatory for a woman to do housework and cook food?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.