عنوان: شوہر کی ماں کی خدمت کرنا (4946-No)

سوال: سوال یہ ہے کہ میری والدہ کافی بوڑھی ہوچکی ہیں، اور وہ گھر کا سارا کام کاج نہیں کر پاتیں، میں اپنی بیوی سے کہتا ہوں کہ میری والدہ کے کام میں ہاتھ بٹایا کرو، تاکہ ان کی خدمت بھی ہوجائے، لیکن بیوی میری بات ماننے کو تیار نہیں ہے، تو کیا میں بیوی کو مجبور کرسکتا ہوں کہ وہ والدہ کے ساتھ کام میں ہاتھ بتائے اور خدمت کرے؟

جواب: شریعتِ مطہرہ میں شوہر اپنی بیوی کو والدین کی خدمت پر شرعی قانون کی رو سے مجبور نہیں کرسکتا ہے، تاہم اگر بیوی اپنی خوشی سے اخلاقاً شوہر کے والدین کی خدمت کرے، تو یہ بیوی کے لئے بڑی سعادت کی بات ہے، دنیا میں اس عورت کو مکافات عمل یعنی اس خدمت کا اچھا صلہ ملے گا اور آخرت میں بھی اس کو اجر ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوی الخانية على هامش الھندیۃ: (باب النفقة، فصل فی حقوق الزوجة، 443/1)

و لیس علیھا أن تعمل بيدها شيئا لزوجها قضاء من الخبز والطبخ وكنس البيت وغير ذلک.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 475 Jul 28, 2020
shouhar ki maa ki khidmat karna, Serving the husband's mother

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.