سوال:
میں پانچوں نمازوں کا پابند ہوں، اور میرا گھرانہ دیندار گھرانہ ہے، تمام گھر والے نمازوں کے پابند ہیں، لیکن میری بیوی باوجود شدید اصرار کے نماز نہیں پڑھتی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا میں ایسی بیوی کو طلاق دے دوں؟
جواب: بیوی اگر نماز نہ پڑھے، تو اسے پیار و محبت سے سمجھایا جائے، بے نمازی کی وعیدیں سنائی جائیں، تاکہ اس کے دل میں ڈر اور خوف پیدا ہو، اور نماز کی پابندی کے فضائل سنائے جائیں، تاکہ اس کے دل میں نماز کا شوق پیدا ہو، اور وہ نماز پڑھنا شروع کردے، تاہم نماز نہ پڑھنے کی وجہ سے بیوی کو طلاق دینا ضروری نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (50/3، ط: دار الفکر)
وفي آخر حظر المجتبى لا يجب على الزوج تطليق الفاجرة ولا عليها تسريح الفاجر۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی