عنوان: طلاق کو گاڑی پر بیٹھنے پر معلق کرنا(5022-No)

سوال: مفتی صاحب! میرے دوست نے مجھ سے گاڑی مانگی، میں نے اس پر غصہ کیا، جس پر وہ رونے لگا اور اس نے کہا کہ اگر میں تمہاری گاڑی میں بیٹھا، تو مجھے طلاق ہے۔
کیا اب میرا دوست میری گاڑی میں بیٹھ جائے، تو اس کی بیوی پر طلاق واقع ہو جائے گی یا کوئی فدیہ لازم ہوگا؟

جواب: صورت مسئولہ میں "مجھے طلاق ہے" کے الفاظ کہنے سے اگر آپ کے علاقہ کے عرف میں اپنی بیوی کو طلاق دینا مراد ہوتی ہے، تو آپ کے دوست کا آپ کی گاڑی میں بیٹھنے سے، اس کی بیوی کو ایک طلاق رجعی واقع ہوجائے گی٬ جس کا حکم یہ ہے کہ عدت کے دوران رجوع کیا جا سکتا ہے٬ اگر دوران عدت رجوع نہیں کیا گیا، تو یہ نکاح ختم ہوجائے گا٬ البتہ باہمی رضامندی سے گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کیا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (248/3، ط: سعید)
انہ لا یلزم الا ضافۃ صریحۃ بل تکفی القرینۃ والعادۃ وعبارتہ کذا ویو یدہ ما فی البحر لو قال امرأۃ طالق او قال طلقت امرأۃ ثلاثا وقال لم اعن امرأتی یصدق اھ ویفھم منہ انہ لو لم یقل ذلک تطلق امرأتہ لان العادۃ ان من لہ امرأۃ انما یحلف بطلا قھا لا بطلاق غیرھا الخ

نظام الفتاویٰ: (153/2)

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 576 Aug 15, 2020
talaaq ko gaari par bethnay say muallaq karna, Suspending / depending the divorce by / on / while sitting on the car

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.