سوال:
اگر کسی معتکف کی اپنی مسجد میں پیشاب پاخانے کے لیے جانے کی وجہ سے نماز جماعت سے رہ جائے، تو کیا معتکف جماعت سے نماز پڑھنے کے لیے کسی دوسری مسجد جا سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: اگر معتکف کی اپنی مسجد میں کسی وجہ سے جماعت کی نماز رہ گئی، مثلاً: پیشاب یا پاخانے کے لیے گیا، جب واپس آیا تو معلوم ہوا کہ جماعت ختم ہوگئی ہے، تو اب باہر دوسری مسجد میں جماعت کی خاطر جانا جائز نہیں ہے، اس سے اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (446/2- 447، ط: سعید)
ویجوز حمل الرخصۃ علی ما لو خرج لوجہ مباح کحاجۃ الانسان او الجمعۃ و عاد مریضا او صلی علی جنازۃ من غیر ان یخروج لذلک قصدا وذلک جائز وبہ علم انہ بعد الخروج لوجہ مباح انما یضر المکث لو فی غیر مسجد لغیر عبادۃ۔۔۔۔۔
تتمۃ: لم یذکر جواز خروجہ لجماعۃ، وقدمنا عن النھر والفتح ما یفیدہ ، ویاتی فی کلامہ ما یفیدہ ایضاً۔۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی