سوال:
مفتی صاحب! میں اپنی بیٹی کا نام تمنا رکھ سکتا ہوں؟
جواب: واضح رہے کہ "تمنا" اردو زبان کا لفظ ہے، عربی میں اس کا معنی "رجاء" کے آتے ہیں، اور "رجاء" ایک صحابیہ کا نام تھا، لہذا بہتر یہ ہے کہ"رجاء" نام رکھا جائے، البتہ معنی کے لحاظ سے اگر کوئی "تمنا" (Tamannaa)نام رکھنا چاہے تو اس کی بھی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مسند احمد: (83/5)
عن ابن سیرین عن امرأة یقال لھا رجاء قالت: کنت عند رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إذا جاءتہ امرأة بابن لھا فقالت: یا رسول اللّٰہ! أدع لي فیہ بالبرکة....الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی