عنوان: عدت کے دوران شوہر کی قبر پر جانا(5103-No)

سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
مفتی صاحب ! ایک عورت کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے، وہ عورت عدت کے اندر بینک جاتی ہے، تو کیا واپس آتے ہوئے راستہ میں اپنے شوہر کی قبر پر جاسکتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ عدت کے دوران عورت صرف ضروریات(جس کے بغیر کوئی چارہ نہ ہو، مثلاً: علاج معالجہ، نان، نفقہ وغیرہ) کےلیے دن کی روشنی میں، رات کی تاریکی سے پہلے پہلے گھر سے باہر جاسکتی ہے۔
لہذا مذکورہ عورت کے لیے دوران عدت سخت ضرورت کے تحت وقتی طور پر بینک جانا تو جائز ہے، لیکن شوہر کی قبر پر جانا جائز نہیں، کیونکہ وہ ضروریات میں سے نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (536/3، ط: دار الفکر)

(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2508 Sep 02, 2020
iddat / eddat ke / key doran shohar / husband ki qabar per jana, Visiting husband's grave during iddat / eddat / iddah

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.