سوال:
مجھے پیشاب سے فارغ ہونے کے بعد پیشاب کے قطرے آتے ہیں اور کپڑے ناپاک ہوجاتے ہیں، اس صورت میں میرے لیے کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جس شخص کو پیشاب کے بعد دیر تک قطرے آتے ہوں، اسے چاہیے کہ پانی کے ساتھ استنجا کرنے سے پہلے ڈھیلے یا ٹشو پیپر کا استعمال کرے یا کسی قدر چہل قدمی کرلے یا کھنکھار ے، جب خوب اطمینان اور تسلی ہوجائے، تب پانی سے استنجا کرے، اگر اس کے بعد بھی کپڑوں پر کہیں قطرے لگ جائیں تو اس جگہ کو دھولے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
اعلاء السنن: (418/1- 421، ط : ادارة القرآن و العلوم الاسلامیة)
عن عبداللہ رضی اللہ عنہ یقول : أتی النبی صلی اللہ علیہ وسلم الغائط، فأمرنی أن آتیہ بثلاث احجار فوجدت حجرین والتمست الثالث فلم اجد، فاخذت روثة فاتیت بھا فاخذ الحجرین والقی الروثة، وقال : ھذا رکس، رواہ البخاری۔
وعن علی رضی اللہ عنہ قال : ان من قبلکم کانوا یبعرون بعرا، وانتم تثلطون ثلطا، فاتبعوا الحجارة الماء۔ اخرجہ ابن ابی شیبة والبیہقی باسناد حسن کذا فی الدرایة۔
عن عمر بن الخطاب : انہ بال ، فمسح ذکرہ بالتراب، ثم التفت الینا، فقال : ھکذا علمنا۔ رواہ الطبرانی فی الاوسط۔
حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (43/1، ط: دار الکتب العلمیة)
واستبراء الرجل "على حسب عادته إما بالمشي أو بالتنحنح أو الاضطجاع" على شقه الأيسر "أو غيره" بنقل أقدام وركض وعصر ذكره برفق لاختلاف عادات الناس فلا يقيد بشيء "ولا يجوز" أي لا يصح "له الشروع في الوضوء حتى يطمئن بزوال رشح البول" لأن ظهور الرشح برأس السبيل مثل تقاطره يمنع صحة الوضوء.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی