سوال:
حضرت ! قرض کی وجہ سے بہت پریشان ہوں، براہ کرم قرض کی ادائیگی کے لیے کوئی وظیفہ بتا دیں۔
جواب: قرض کی ادائیگی کے لیے کامل یقین کے ساتھ اس دعا کا اہتمام فرمائیں، ان شاء اللہ قرض اترنے میں آسانی ہو جائے گی۔
ترمذی شریف کی حدیث میں ہے :
حضرت علی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک مکاتب غلام نے ان کے پاس آ کر کہا کہ میں اپنی مکاتبت کی رقم ادا نہیں کر پا رہا ہوں، آپ میری کچھ مدد فرما دیجئیے تو انہوں نے کہا: کیا میں تم کو کچھ ایسے کلمات نہ سکھا دوں، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سکھائے تھے؟ اگر تیرے اوپر «صیر» پہاڑ کے برابر بھی قرض ہو تو تیری جانب سے اللہ اسے ادا فرما دے گا، حضرت علی نے کہا: کہو: « اللهم اكفني بحلالك عن حرامك وأغنني بفضلك عمن سواك» ”اے اللہ حرام سے بچاتے ہوئے اپنے حلال کے ذریعے میری کفایت فرما ، اور آپ اپنے فضل سے دوسروں سے مجھے بے نیاز فرمادے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 3563، 381/5، ط: دار الحدیث)
عن عبد الرحمن بن إسحاق، عن سيار، عن أبي وائل، عن علي، أن مكاتبا جاءه فقال: إني قد عجزت عن مكاتبتي فأعني، قال: ألا أعلمك كلمات علمنيهن رسول الله صلى الله عليه وسلم لو كان عليك مثل جبل صير دينا أداه الله عنك، قال: قل: اللهم اكفني بحلالك عن حرامك، وأغنني بفضلك عمن سواك.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی