عنوان: "عریشا" نام رکھنے کا حکم (5200-No)

سوال: مفتی صاحب ! "عریشا" نام کے معنی کیا ہے؟

جواب: عریش کے معنی: سایہ دار چیز، شامیانہ وغیرہ۔
مذکورہ نام رکھنے کی گنجائش ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ اس کی جگہ صحابیات رضی اللہ تعالی عنھن کے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیا جائے، کیونکہ بچوں کے اچھے نام رکھنے کو آپ ﷺ نے اولاد کے حقوق میں شمار فرمایا ہے۔
ایک حدیث میں ہے :
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:صحابۂ کرام  رضی  اللہ عنہم نے کہا :اے اللہ کے رسول !ہم نے یہ جان لیا کہ بچہ پر باپ کا کیا حق ہے ،پس (آپ بتائیں کہ) باپ پر بچے کا کیا حق ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ(باپ پر بچہ کا یہ حق ہے کہ ) اس کا اچھا نام رکھے، اور اس کو حسن ادب سے آراستہ کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

شعب الایمان: (رقم الحدیث: 8658)
عِنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ :أَنَّہُمْ قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَدْ عَلِمْنَا مَا حَقُّ الْوَالِدِ عَلَی الْوَلَدِ فَمَا حَقُّ الْوَلَدِ عَلَی الْوَالِدِ؟قَالَ أَنْ یُحْسِنَ اِسْمَہ‘ وَیُحْسِنَ أَدَبَہ‘۔

تفسير الطبري: (585/4، ط: دار هجر)
وَأَمَّا الْعُرُوشُ: فَإِنَّهَا الْأَبْنِيَةُ وَالْبُيُوتُ، وَاحِدُهَا عَرْشٌ، وَجَمْعُ قَلِيلِهِ أَعْرُشٌ، وَكُلُّ بِنَاءٍ فَإِنَّهُ عَرْشٌ، وَيُقَالُ: عَرَشَ فُلَانٌ دَارًا يَعْرُشُ وَيعْرِشُ، وَعَرَّشَ تَعْرِيشًا وَمِنْهُ قَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى ذِكْرُهُ: {وَمَا كَانُوا يَعْرِشُونَ} [الأعراف: 137] يَعْنِي يَبْنُونَ، وَمِنْهُ قِيلَ عَرِيشُ مَكَّةَ، يَعْنِي بِهِ: خِيَامَهَا وَأَبْنِيَتَهَا.

مجمع بحار الأنوار لمحمد طاهر الفَتَّنِي: (556/3، ط: مطبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية)
وكان المسجد على "عريش"، هو ما يستظل به والسقف والخشب، أي لم يكن له سقف يكن من المطر.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1504 Sep 17, 2020
arisha naam rakhnay ka hukum, Ruling / order to keep / select the name "Arisha".

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Islamic Names

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.