سوال:
مفتی صاحب! کیا میت کے ترکہ میں سے تجہیز و تکفین کے خرچہ کے ساتھ ساتھ تیسرے دن کے کھانے کا خرچہ بھی نکالا جائے گا یا نہیں؟
جواب: میت کے ترکہ میں سے تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات نکالے جائیں گے، اس کے علاوہ دعوت وغیرہ کا خرچہ میت کے ترکہ سے نکالنا درست نہیں ہے، اگر وارث یا کوئی اور دعوت کرنا چاہے، تو اس کا خرچہ اس کو اپنے مال سے کرنا ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
السراجی: (ص: 5)
تتعلق بترکۃ المیت حقوق اربعۃ مرتبۃ الاول یبدأ بتکفینہ وتجہیزہ من غیر تبذیرولا تقتیرثم تقضی دیونہ من جمیع مابقی من مالہ ثم تنفذ وصایاہ من تلک ما بقی بعدالدین ثم یقسم الباقی بین ورثتہ بالکتاب والسنۃ واجماع الامۃ۔
الھندیة: (کتاب الفرائض، 447/6، ط: کوئته)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی