عنوان: بیوہ عورت سے شادی کرنے کا حکم(5239-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر کسی کی بیوی باکردار، اسلام کے تمام تقاضوں کو پورا کرنے والی باپردہ، اپنے دو بچوں کو حافظ بنانے والی، لوگوں کو قرآن کی تعلیم دینے والی اور شوہر کا ہر حال میں ساتھ دینے والی ہو اور شادی کے 24 سال بعد اس کے شوہر کو ایک ایسی عورت سے نکاح کرنے کا خیال آجائے، جو کچھ مہینے پہلے بیوہ ہوئی ہو، اور اس کے 3 جوان بچے بھی ہوں،
تو کیا اس سے شادی کر کے شوہر کا اپنی بیوی بچوں پر ظلم نہیں ہوگا؟
براہ کرم اس سلسلے میں ہماری رہنمائی کیجیے کہ کیا یہ نیکی کہلائے گی؟
کیا اسلام میں نکاح کے علاوہ مدد کرنے کا اور کوئی طریقہ نہیں ہے ؟

جواب: 1۔ بیوہ عورت سے شادی کرنا جائز ہے، اور اس نیت سے شادی کرنا کہ اس کی عزت و عصمت کی حفاظت ہوجائے،باعث اجر و ثواب ہے۔
2۔ دوسری شادی کرنا مرد کا شرعی حق ہے اور اس کے لیے شریعت نے عمر کی کوئی قید نہیں لگائی ہے، لہذا صورت مسئولہ میں مرد کا دوسری شادی کرنا جائز ہے، بشرطیکہ پہلی بیوی کا حق ادا کرتا رہے اور دونوں بیویوں کے درمیان عدل و مساوات قائم رکھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 3)
وَ اِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تُقۡسِطُوۡا فِی الۡیَتٰمٰی فَانۡکِحُوۡا مَا طَابَ لَکُمۡ مِّنَ النِّسَآءِ مَثۡنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ ۚ فَاِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تَعۡدِلُوۡا فَوَاحِدَۃً اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَلَّا تَعُوۡلُوۡا ؕo

الھندیة: (277/1، ط: دار الفکر)
وللحر أن يتزوج أربعا من الحرائر والإماء، كذا في الهداية.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1929 Sep 24, 2020
bewah aourat say shadi karne ka hukum, Ruling / Order to marry a widow

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.