عنوان: رضاعی بھائی کا وراثت میں حصہ نہیں ہے (5305-No)

سوال: میرے والد صاحب کا دو مہینے پہلے انتقال ہو گیا، ان کی جائیداد کی تقسیم کا معاملہ ہے، میرا ایک رضاعی بھائی بھی ہے، کیا اس کا بھی وراثت میں حصہ ہوگا؟

جواب: رضاعت، اسباب وراثت میں سے نہیں ہے، میراث صرف نسبی رشتوں میں جاری ہوتی ہے، اس لیے آپ کے رضاعی بھائی کا محض رضاعت کی بنیاد پر آپ کے والد کی جائیداد میں کوئی شرعی حصہ نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (کتاب الفرائض، 760/6، ط: دار الفکر)
ویستحق الإرث برحم ونکاح وولاء، والمستحقون للترکۃ عشرۃ أصناف مرتبۃ۔

الھندیة: (447/6)
ویستحق الإرث بإحدیٰ خصال ثلاث: بالنسب: وہو القرابۃ، والسبب: وہو الزوجیۃ والولاء۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1675 Sep 29, 2020
razai bhai ka wirasat mai hissa nahi hai, A foster brother has no share in the inheritance

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.