سوال:
میرے والد صاحب کا دو مہینے پہلے انتقال ہو گیا، ان کی جائیداد کی تقسیم کا معاملہ ہے، میرا ایک رضاعی بھائی بھی ہے، کیا اس کا بھی وراثت میں حصہ ہوگا؟
جواب: رضاعت، اسباب وراثت میں سے نہیں ہے، میراث صرف نسبی رشتوں میں جاری ہوتی ہے، اس لیے آپ کے رضاعی بھائی کا محض رضاعت کی بنیاد پر آپ کے والد کی جائیداد میں کوئی شرعی حصہ نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (کتاب الفرائض، 760/6، ط: دار الفکر)
ویستحق الإرث برحم ونکاح وولاء، والمستحقون للترکۃ عشرۃ أصناف مرتبۃ۔
الھندیة: (447/6)
ویستحق الإرث بإحدیٰ خصال ثلاث: بالنسب: وہو القرابۃ، والسبب: وہو الزوجیۃ والولاء۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی