سوال:
مفتی صاحب! اگر نماز کے علاوہ درود ابراہیمی کے بجائے صلی اللہ علیہ وسلم پڑھ لیا جائے، تو کیا مقبول ہوگا؟
جواب: جی ہاں! صلی اللہ علیہ وسلم کہنا بھی مقبول ہے، کیونکہ قرآن مجید میں دو چیزوں کا حکم دیا گیا ہے، ایک درود دوسرا سلام، صلی اللہ علیہ وسلم میں درود اور سلام دونوں موجود ہیں، نیز مفسرین، محدثین اور علماء کرام بھی کتابوں میں اکثر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام گرامی کے ساتھ صلی اللہ علیہ وسلم ہی لکھتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (الأحزاب، الایة: 56)
إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًاo
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی