سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میت کا کفن کس قسم کا ہونا چاہیے؟کیا کفن میں نیا کپڑا دینا چاہیے یا کوئی بھی کپڑا دے سکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ کفن کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدایت فرمائی ہے کہ وہ اچھا ہونا چاہیے۔
حدیث شریف میں آتا ہے:
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اپنے مردوں کو اچھا کفن دیا کرو، کیونکہ وہ ایک دوسرے پر فخر کرتے ہیں اور قبروں میں ملتے ہیں۔
جب کوئی تم میں سے اپنے بھائی کو کفن دے، تو اسے عمدہ کفن دینا چاہیے۔
اچھا کفن دینے سے مراد یہ ہے کہ کفن کا کپڑا صاف ستھرا، عمدہ اور اس قدر ہو کہ میت کے جسم کو اچھی طرح ڈھانپ سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 1636)
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا كَفَّنَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ فليحسن كَفنه» .
التذکرۃ فی احوالِ الموتی: (ص: 63)
عن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم احسنوا اكفان موتاكم، فانهم يتباهون و يتزارون في قبورهم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی