سوال:
اپنے کسی رشتے دار یا پڑوسی کے جنازے کے ساتھ قبرستان جانے کا کیا ثواب ہے؟
جواب: کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ جانا نفل نماز پڑھنے سے افضل ہے۔
حدیثِ مبارکہ میں ہے:
حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: داؤد علیہ السلام نے اللہ تعالی سے پوچھا: الہی جو شخص جنازے کے ساتھ چلے اس کو کیا ثواب ملے گا؟ اللہ تعالی کا ارشاد ہوا: اے داؤد اس کو یہ ثواب ملے گا کہ وہ مرے گا تو میرے فرشتے اس کے جنازے کے پیچھے پیچھے چلیں گے اور میں اس کی روح پر رحمت نازل کروں گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
شرح الصدور: (ص: 129)
اخرجہ ابن عساکر من وجہ آخر، عن ابن مسعود عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: ان داود عليه السلام قال: يا إلهي! ما جزاء من شيع ميتا إلى قبره ابتغاء مرضاتك؟ قال: جزاؤه أشيعه ملائكتي فتصلي على روحه في الأرواح۔
الدر المختار: (باب صلوٰۃ الجنائز، 239/2)
الاتباع افضل من النوافل لو لقرابۃ او جوار او فیہ صلاح معروف۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی