سوال:
عذابِ قبر تو برحق ہے، اس کو تو ہر مسلمان مانتا ہے، اور قبر اس مخصوص گڑھے کا نام ہے، جس میں مردے کو دفنایا جاتا ہے، اور اسی میں مردے کو عذاب قبر ہوتا ہے، لیکن جو لوگ حادثاتی موت مرتے ہیں، مثلاً سمندر میں ڈوب کر مرتے ہیں یا آگ میں جل کر فنا ہو جاتے ہیں، ان کی کوئی قبر نہیں ہوتی، تو ان کو عذاب قبر کس طرح دیا جاتا ہے؟
جواب: مرنے کے بعد بدن جس حالت میں ہو، وہی اس کی قبر ہے، اور اسی حالت میں مردوں پر برزخ کے احوال طاری ہوتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
شرح العقیدۃ الطحاویة: (ص: 451)
واعلم أن عذاب القبر ہو عذاب البرزخ، فکل من مات وہو مستحق للعذاب نالہ نصیبہ قبر أو لم یقبر أکلتہ السباع أو احترق حتی صار رماداً أو نسف في الہواء أو صلب أو غرق في البحر وصل إلی روحہ وبدنہ من العذاب ما یصل إلی القبور۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی