عنوان: والدین اور اولیاء اللہ کے مزارات کی قبروں کی زیارت کے لیے جانے کا طریقہ(5496-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! پوچھنا یہ تھا کہ والدین کی قبر کی زیارت کیسے کی جائے؟ کیا کیا کرنا چاہیے اور اللہ کے ولی نیک بزرگوں کی قبر پہ بھی جائیں تو کیا کیا جائے؟

جواب: 1- واضح رہے کہ ہفتے میں ایک مرتبہ والدین کی قبر کی زیارت کے لیے جانا مستحب ہے،
قبرستان جانے کے بعد پہلے ان کو سلام کرنا چاہیے، جس کے الفاظ یہ ہیں:
السَّلَامُ عَلَيْکُمْ يَا أَهْلَ الْقُبُورِ يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَکُمْ أَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ بِالْأَثَرِ۔
ترجمہ:
اے قبر والو ! تم پر سلام ہو، اللہ تعالیٰ ہماری اور تمہاری مغفرت فرمائے، تم ہم سے پہلے پہنچے ہو اور ہم بھی تمہارے پیچھے آنے والے ہیں۔
پھر جس قدر ممکن ہو، ان کے لیے دعا و استغفار کریں اور جتنا ہو سکے قرآن مجید پڑھ کر ایصال ثواب کریں، بعض روایات میں چند سورتوں کی خاص فضیلت آئی ہیں، جیسے: سورہ فاتحہ، سورہ یس، سورہ ملک، سورہ زلزال، سورۃ تکاثر، سورہ اخلاص اور آیۃ الکرسی وغیرہ. لہذا ان کا پڑھنا زیادہ افضل ہے۔
ذکر اور ایصال ثواب کے وقت قبر کی طرف منہ اور قبلہ کی طرف پیٹھ کرکے کھڑے ہونا اور جب دعا مانگنے کا ارادہ ہو، تو قبر کی طرف پیٹھ اور قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہونا چاہیے، تاکہ قبر والے سے مانگنے کا اشتباہ باقی نہ رہے۔
2- اور اولیاء اللہ کے مزارات پر موت اور آخرت کی یاد حاصل کرنے کے لیے، ان کے لیے مغفرت اور بلندئی درجات کی دعا کرنے کے لیے، ان کے لیے ایصال ثواب، مثلاً: فاتحہ خوانی و تلاوت قرآن وغیرہ کے لئے جانا، نیز ان کے لیے خیرات کرنا یہ سب جائز ہے منع نہیں ہے، ممانعت اس بات کی ہے کہ وہاں جا کر شرکیہ اعمال نہ کیے جائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذي: (باب ماجاء فی الرخصة فی زیارۃ القبور، رقم الحدیث: 1054، ط: دار السلام)
عن سلیمان بن بریدۃ، عن أبیہ قال: قال رسول اللہ ﷺ قد کنت نہیتکم عن زیارۃ القبور، فقد أذن لمحمد في زیارۃ قبر أمہ، فزوروہا؛ فإنہ تذکر الآخرۃ".

مسند البزار (رقم الحدیث: 4373، 271/10، ط: مکتبة العلوم و الحکم)

مصنف ابن أبي شیبة: (باب من رخص في زیارۃ القبور، رقم الحدیث: 11931، 367/7، ط: مؤسسة علوم القرآن)

رد المحتار: (243/2، ط: سعید)
(قوله وبزيارة القبور) أي لا بأس بها، بل تندب كما في البحر عن المجتبى، فكان ينبغي التصريح به للأمر بها في الحديث المذكور كما في الإمداد، وتزار في كل أسبوع كما في مختارات النوازل. قال في شرح لباب المناسك إلا أن الأفضل يوم الجمعة والسبت والاثنين والخميس۔
(قوله ويقرأ يس) لما ورد «من دخل المقابر فقرأ سورة يس خفف الله عنهم يومئذ، وكان له بعدد من فيها حسنات» بحر. وفي شرح اللباب ويقرأ من القرآن ما تيسر له من الفاتحة وأول البقرة إلى المفلحون وآية الكرسي - وآمن الرسول - وسورة يس وتبارك الملك وسورة التكاثر والإخلاص اثني عشر مرة أو إحدى عشر أو سبعا أو ثلاثا، ثم يقول: اللهم أوصل ثواب ما قرأناه إلى فلان أو إليهم. اه.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1516 Oct 23, 2020
waldain or aoliyaallah kay mazaraat ki qabron ki ziarat kay liye janay ka tariqa , How to visit the graves of the parents and saints of Allah

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Funeral & Jinaza

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.