سوال:
میرے شوہر نابینا ہیں، تہجد کے بہت پابند ہیں، روزانہ پابندی سے اٹھ کر تہجد کی نماز پڑھتے ہیں، انہیں خود وضو کرنے میں مشکل پیش آتی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا ان کے لئے تیمم کرنا جائز ہے یا مجھے بیدار کر کے مجھ سے وضو کروانا ضروری ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ جو شخص خود وضو کر سکتا ہو یا خود نہیں کر سکتا، لیکن دوسرے کی مدد مثلا: بیوی وغیرہ کے ذریعہ سے وضو کرنے پر قادر ہو تو ایسے شخص کے لیے تیمم کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (234/1، ط: دار الفکر)
ظاهر المذهب أنه لا يجوز له التيمم إن كان لو استعان بالزوجة تعينه وإن لم يكن ذلك واجبا عليها
الھندیة: (28/1، ط: دار الفکر)
أو كان لا يجد من يوضئه ولا يقدر بنفسه فإن وجد خادما أو ما يستأجر به أجيرا أو عنده من لو استعان به أعانه فعلى ظاهر المذهب أنه لا يتيمم؛ لأنه قادر. كذا في فتح القدير
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی