عنوان: سابقہ بیوی کی بھانجی سے نکاح کرنے کا حکم(5551-No)

سوال: مفتی صاحب ! بیوی کو طلاق دینے کے بعداسی بیوی کی بھانجی سے نکاح کرنا کیسا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ بیوی کی موجودگی میں بیوی کی بھانجی سے نکاح کرنا حرام ہے، البتہ بیوی کا انتقال ہوجائے یا بیوی کو طلاق دیدے اور بیوی کی عدت گذرجائے، تو عدت گزرنے کے بعد سابقہ بیوی کی بھانجی سے نکاح کرنا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکوة المصابیح: (باب المحرمات، الفصل الأول، ص: 273، ط: قدیمی)
عن أبي ھریرة قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ”لا یجمع بین المرأة وعمتھا ولا بین المرأة وخالتھا“ ، متفق علیہ

الدر المختار: (فصل فی المحرمات، 115/3- 117، ط: زکریا)
وحرم الجمع بین المحارم نکاحاً أي: عقداً صحیحاً وعدة ….حدیث مسلم: لا تنکح المرأة علی عمتھا، وھو مشھور یصلح مخصصاً للکتاب.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1123 Nov 03, 2020
sabiqa biwi ki bhateeji say nikkah karne ka hukum, Ruling / order to marry a former wife's niece

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.