سوال:
اگر نماز جنازہ شروع ہوجائے اور وضو کرنے کی صورت میں جنازے کی نماز فوت ہوجانے کا اندیشہ ہو تو کیا جنازہ کی نماز میں شامل ہونے کے لئے تیمم کر سکتے ہیں؟
جواب: اگر میت کے ولی کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو وضو کرنے کی صورت میں نماز جنازہ فوت ہوجانے کا اندیشہ ہو تو ایسے شخص کے لئے تیمم کر کے جنازے کی نماز پڑھنے کی گنجائش ہے، جبکہ ولی کے لیے وضو کرکے ہی نماز جنازہ پڑھنا ضروری ہے، اس کے لیے تیمم کرنا جائز نہیں ہے، کیونکہ ولی کے حق میں نماز جنازہ فوت ہوجانے کا اندیشہ نہیں ہے، بلکہ اسے دوبارہ نمازِ جنازہ پڑھنے کا حق حاصل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (241/1، ط: دار الفکر)
(قوله وجاز لخوف فوت صلاة جنازة) أي ولو كان الماء قريبا. ثم اعلم أنه اختلف فيمن له حق التقدم فيها؛ فروى الحسن عن أبي حنيفة أنه لا يجوز للولي؛ لأنه ينتظر ولو صلوا له حق الإعادة
البحر الرائق: (165/1، ط: دار الکتاب الاسلامی)
(قوله: وخوف فوت صلاة جنازة) أي يجوز التيمم لخوف فوت صلاة الجنازة
الھندیة: (31/1، ط: دار الفکر)
ويجوز التيمم إذا حضرته جنازة والولي غيره فخاف إن اشتغل بالطهارة أن تفوته الصلاة ولا يجوز للولي وهو الصحيح. هكذا في الهداية ولا لمن أمره الولي. هكذا في الخلاصة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی