عنوان: "جزاک اللہ خیرا" کے بجائے صرف "جزاک اللہ" کہنے کا حکم(5563-No)

سوال: گزارش ہے کہ میں نے ایک صاحب کو میسیج میں جزاک اللہ کہا، جواب میں انھوں نے مندرجہ ذیل تفصیل لکھی، جس کا لب لباب ہے کہ جزاک اللہ خیر کہنا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کا طریقہ تھا، لہذا جزاک اللہ کہنا مناسب نہیں، کیونکہ جزا عذاب کے لیے بھی مستعمل ہے، کیا یہ معروضہ ہے یا واقعی ہمیں اصلاح کی ضرورت ہے؟ وضاحت فرمادیں، عین نوازش ہوگی۔

جواب: جی ہاں! یہ بات درست ہے کہ "جزاك الله خیرًا" ہی کہنا چاہیے، حدیث میں بھی "جزاك الله خیرًا" کے الفاظ کہنے کی ترغیب آئی ہے، البتہ اگر کوئی شخص صرف "جزاک اللہ" کہہ دے، تو ایسا کہنا بھی ناجائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذی: (448/3، ط: دار الغرب الاسلامی)

عن أسامة بن زيد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من صنع إليه معروف فقال لفاعله: جزاك الله خيرا فقد أبلغ في الثناء.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3258 Nov 04, 2020
jazakallah khairan kay bajaye sirf jazakallah kehne ka hukum, Ruling / Order to say only "Jazakallah" instead of "Jazakallahu Khaira".

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Azkaar & Supplications

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.