عنوان: مرحوم کے علاج پر خرچ کی گئی رقم میراث سے وصول کرنے کا حکم(5637-No)

سوال: مفتی صاحب ! ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے، اب ان کی میراث تقسیم کرنے کے وقت بیٹوں میں اختلاف ہو رہا ہے، اصل مسئلہ یہ ہے کہ والد صاحب جب بیمار تھے، تو ایک بیٹے نے ان کے علاج پر پیسے لگائے تھے، اب والد صاحب کے انتقال کے بعد وہ ان پیسوں کا مطالبہ کر رہے ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس بیٹے کا یہ مطالبہ ٹھیک ہے؟ اور ان کو میراث تقسیم کرنے سے پہلے یہ پیسے دینا ضروری ہیں؟ براہ کرم وضاحت فرمادیں۔

جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر بیٹے نے قرض کی صراحت کے ساتھ والد کے علاج پر رقم خرچ کی تھی یا واپسی کے معاہدے کے ساتھ خرچ کی تھی تو میراث تقسیم کرنے سے پہلے یہ رقم مرحوم والد کی میراث سے مذکورہ بیٹے کو دی جائے گی ، اور اگر رقم قرض کی صراحت یا واپسی کے معاہدہ کے بغیر خرچ کی تھی تویہ رقم بیٹے کی طرف سے اپنے والد پر تبرع واحسان ہوگا، اس صورت میں اس رقم کو میراث سے نہیں نکالا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الهندية: (كتاب الفرائض، 447/6، ط: رشيديه)
"ثم بالدين و أنه لايخلو إما أن يكون الكل ديون الصحة أو ديون المرض، أو كان البعض دين الصحة والبعض دين المرض، فإن كان الكل ديون الصحة أو ديون المرض فالكل سواء لايقدم البعض على البعض، و إن كان البعض دين الصحة و البعض دين المرض يقدم دين الصحة إذا كان دين المرض ثبت بإقرار المريض، وأما ما ثبت بالبينة أو بالمعاينة فهو و دين الصحة سواء، كذا في المحيط."

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی


Print Full Screen Views: 472 Nov 10, 2020
marhoom k ilaaj par kharch ki gai raqam meraas se wasool karne ka hukum, Order to recover the amount spent on the treatment of the deceased from the inheritance

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.