سوال:
مفتی صاحب! سوال یہ ہے کہ اگر کوئی عورت حیض یا نفاس کی حالت میں ہو، اور وہ کسی عورت کی میت کو غسل دینا چاہے، تو کیا وہ اس حالت میں میت کو غسل دے سکتی ہے یا نہیں؟
جواب: اگر میت کو غسل دینے کے لئے کوئی پاک عورت موجود ہو، تو حیض یا نفاس والی عورت کو میت کو غسل نہیں دینا چاہیے، اس لیے کہ حیض اور نفاس والی عورت کے لیے میت کو غسل دینا مکروہ ہے، البتہ اگر حیض یا نفاس والی عورت کے سوا کوئی عورت موجود نہ ہو اور حیض یا نفاس والی عورت مجبوری کی وجہ سے میت کو غسل دے دے، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی التاتارخانیة: (116/3، ط: فاروقیة)
وينبغي أن يكون غاسل الميت على الطهارة ، ويكره ان يكون جنبا او حائضا.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی