سوال:
سوال یہ ہے کہ اگر کسی عورت کی بچہ دانی میں آگے کی راہ سے اس کے شوہر کا مادہ منویہ انجکشن کے ذریعے پہنچایا جائے تو کیا اس سے عورت پر غسل واجب ہو جائے گا؟
جواب: اگر عورت کی بچہ دانی میں آگے کے راستہ سے انجکشن کے ذریعے شوہر کا مادہ منویہ پہنچایا جائے اور اس سے عورت کو بالکل شہوت نہ ہوئی ہو تو اس صورت میں عورت پر غسل کرنا واجب نہیں ہے، البتہ احتیاط اس میں ہے کہ غسل کرلے، اور اگر مذکورہ عمل سے عورت کو شہوت ہوئی ہو تو اس صورت میں عورت پر غسل کرنا واجب ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (166/1، ط: دار الفکر)
(و) لا عند (إدخال إصبع ونحوه) كذكر غير آدمي وذكر خنثى وميت وصبي لا يشتهي وما يصنع من نحو خشب (في الدبر أو القبل) على المختار
وقيد بالدبر؛ لأن المختار وجوب الغسل في القبل إذا قصدت الاستمتاع؛ لأن الشهوة فيهن غالبة فيقام السبب مقام المسبب دون الدبر لعدمها نوح أفندي. أقول: آخرعبارة التجنيس عند قوله بمنزلة الخشبة، وقد راجعتها منه فرأيتها كذلك، فقوله وقيد إلخ من كلام نوح أفندي، وقوله لأن المختار وجوب الغسل إلخ بحث منه سبقه إليه شارح المنية، حيث قال والأولى أن يجب في القبل إلخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی