سوال:
سوال یہ ہے کہ آج کل گھروں میں اٹیچڈ باتھ روم (Attached bathroom) بنایا جاتا ہے جس میں قضاء حاجت کے ساتھ غسل کرنے کی بھی جگہ ہوتی ہے اور لوگ اسی جگہ پر غسل بھی کرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اٹیچڈ باتھ روم میں غسل کرنا درست ہے؟
جواب: اگر اٹیچڈ باتھ روم میں غسل کی جگہ پر ناپاک جگہ سے چھینٹیں نہ آتی ہوں اور وہ جگہ پاک ہو تو اس میں غسل کرنا درست ہے، اور اگر وہاں ناپاک جگہ سے چھینٹیں تو نہ آتی ہوں مگر اس جگہ کے پاک اور ناپاک ہونے میں شک ہو تو غسل کرنے سے پہلے اس جگہ کو پانی بہا کر پاک کر لیا جائے، پھر اس میں غسل کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (342/1- 344، ط: سعید)
وکذا یكره ان يبول قائما...او يغتسل فيه
قيل للاغتسال بای مکان استحمام وانما نهى عن ذلك اذا لم يكن له مسلک يذهب فيه البول او كان المكان صلبا فيوهم المغتسل انه اصابه منه شيئ فيحصل به الوسواس.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی