سوال:
ہم لوگ قصائی ہیں، بقرہ عید پر لوگوں کی گائے وغیرہ ذبح کرتے ہیں ،بعض اوقات ذبح کرنے کے بعد جب ہم پیٹ چاک کرتے ہیں، تو اس سے بچہ نکلتا ہے، سوال یہ کہ اس بچہ کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ قربانی کے موقع پر جانور ذبح کرنے کے بعد اس کے پیٹ سے زندہ بچہ نکلے، تو بچہ کو ذبح کرکے کھانا حلال ہے، اور اگر بچہ مردہ نکلے، تو اس میں اختلاف ہے، امام ابو حنیفہ کے نزدیک حلال نہیں ہے، جب کہ امام ابو یوسف اور امام محمد فرماتے ہیں کہ حلال ہے، تاہم احتیاط اس میں ہے کہ نہ کھایا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (322/6، ط: دار الفکر)
ولدت الأضحية ولدا قبل الذبح يذبح الولد معها.
(قوله قبل الذبح) فإن خرج من بطنها حيا فالعامة أنه يفعل به ما يفعل بالأم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی