عنوان: غسل کرنے سے پہلے اعضاء پر لگے ہوئے تیل کو ہٹانا (5775-No)

سوال: سردی کے موسم میں ہاتھ پاؤں پھٹنے کی وجہ سے میں ان پر تیل لگا لیتا ہوں اور ساتھ ساتھ سر پر بھی مل لیتا ہوں، بسا اوقات مجھے غسل کی حاجت ہوجاتی ہے تو کیا میرے لئے غسل کرنے سے پہلے اعضاء پر لگے ہوئے تیل کو ہٹانا ضروری ہے یا اس کے بغیر بھی غسل ہوجائے گا؟

جواب: غسل کرنے سے پہلے اعضاء پر لگے ہوئے تیل کو ہٹانا ضروری نہیں ہے، کیونکہ سر، ہاتھ، پاؤں اور دیگر اعضاء پر تیل لگے ہونے کی وجہ سے اعضاء پر تہہ نہیں جمتی جس کی وجہ سے اگرچہ پانی ٹھہرتا نہیں ہے، بہہ جاتا ہے، مگر اعضاء تک پہنچ جاتا ہے، اس لیے اس سے غسل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، لہذا اگر مکمل سر اور سارے بدن پر پانی ڈال لیا تو غسل صحیح ہوجائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (154/1، ط: دار الفکر)

(ولا يمنع) الطهارة (ونيم)۔۔۔وكذا دهن ودسومة

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1012 Nov 19, 2020
kia ghusal karne / karney se pehly aaza par / per lage / lagey howe tail ko hatana zarori he?, Is it necessary to remove the oil on the limbs before bathing?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.