سوال:
سردی کے موسم میں ہاتھ پاؤں پھٹنے کی وجہ سے میں ان پر تیل لگا لیتا ہوں اور ساتھ ساتھ سر پر بھی مل لیتا ہوں، بسا اوقات مجھے غسل کی حاجت ہوجاتی ہے تو کیا میرے لئے غسل کرنے سے پہلے اعضاء پر لگے ہوئے تیل کو ہٹانا ضروری ہے یا اس کے بغیر بھی غسل ہوجائے گا؟
جواب: غسل کرنے سے پہلے اعضاء پر لگے ہوئے تیل کو ہٹانا ضروری نہیں ہے، کیونکہ سر، ہاتھ، پاؤں اور دیگر اعضاء پر تیل لگے ہونے کی وجہ سے اعضاء پر تہہ نہیں جمتی جس کی وجہ سے اگرچہ پانی ٹھہرتا نہیں ہے، بہہ جاتا ہے، مگر اعضاء تک پہنچ جاتا ہے، اس لیے اس سے غسل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، لہذا اگر مکمل سر اور سارے بدن پر پانی ڈال لیا تو غسل صحیح ہوجائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (154/1، ط: دار الفکر)
(ولا يمنع) الطهارة (ونيم)۔۔۔وكذا دهن ودسومة
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی