سوال:
مفتی صاحب! میں نے مختلف موقعوں پر مختلف چار قسمیں کھائی تھیں کہ بخدا میں یہ کام نہیں کروں گا، یا میں یہ کام ضرور کروں گا، لیکن میں چاروں قسموں میں سے ایک قسم بھی پوری نہ کرسکا، اور مجھ سے چاروں ٹوٹ گئیں، اب سوال یہ ہے کہ کیا میرے ذمہ چار قسموں کا ایک ہی کفارہ ادا کرنا واجب ہے، یا چار کفارے ادا کرنا ضروری ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ ہر قسم کے بدلے ایک کفارہ واجب ہوتا ہے، لہذا آپ کے ذمہ مختلف موقعوں پر کھائی ہوئی مختلف چار قسمیں توڑنے کی وجہ سے چار کفارے ادا کرنا لازم ہے، اور ہر قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلائیں، یا دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو ایک ایک جوڑا کپڑا پہنائیں، اور اگر اس کی طاقت نہ ہو، تو تین دن کے مسلسل روزے رکھیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (316/4، ط: دار الکتاب الاسلامی)
ويتعدد اليمين بتعدد الاسم لكن يشترط تخلل حرف القسم....وفي التجريد عن أبي حنيفة إذا حلف بأيمان فعليه لكل يمين كفارة والمجلس والمجالس سواء۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی