سوال:
السلام علیکم، میرے ہاں بچی کی پیدائش ہوئی ہے اور بچی کی بیماری کی وجہ سے ہم نے اس کے بال نہیں منڈوائے اور نہ ساتویں دن عقیقہ کیا ہے، اب اس صورت میں کیا سنت طریقہ ہے؟
جواب: بچے کی پیدائش کے ساتویں دن عقیقہ کرنا مستحب ہے، بیماری کی وجہ سے اگر ساتویں دن عقیقہ اور بال نہیں منڈوائے گئے، تو بعد میں جیسے سہولت ہو، بال منڈوائے جاسکتے ہیں، اور ساتویں دن کے بعد جب بھی عقیقہ کرنا ہو تو بہتر یہ ہے کہ پیدائش سے ساتویں دن کی رعایت کرکے عقیقہ کر لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (باب العقیقة)
والعمل علی ہذا عند اہل العلم یستحبون ان یذبح عن الغلام العقیقۃ یوم السابع فان لم یتہیا یوم السابع فیوم الرابع عشرفان لم یتہیا عق عنہ یوم احدی وعشرین۔
الھندیة: (کتاب الکراھیة، الباب الثانی و العشرون فی العقیقة، 362/5)
العقیقۃ عن الغلام وعن الجاریۃ وھی ذبح شاۃ فی سابع الولادۃ وضیافۃ الناس وحلق شعرہ مباحۃ لاسنۃ ولاواجبۃ
رد المحتار: (336/6، ط: دار الفکر)
یستحب لمن ولد لہ ولد أن یسمیہ یوم أسبوعہ ویحلق رأسہ، ویتصدق عند الأئمۃ الثلاثۃ بزنۃ شعرہ فضۃ أو ذہبًا، ثم یعق عند الحلق عقیقۃ إباحۃ علی ما في الجامع المحبوبي، أو تطوعًا علی ما في شرح الطحاوي۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی