سوال:
آپ حضرات سے ایک مسئلہ کی تصدیق مطلوب ہے، میں نے سنا ہے کہ سورج کی طرف منہ یا پیٹھ کرکے قضائے حاجت کرنا منع ہے، کیا یہ بات درست ہے؟
جواب: جی ہاں! عین سورج یا چاند کی طرف منہ یا پیٹھ کرکے قضائے حاجت کرنا مکروہ ہے، البتہ اگر سورج یا چاند بادلوں میں چھپے ہوئے ہوں تو اس صورت میں قضائے حاجت کے وقت ان کی طرف منہ یا پیٹھ کرنا بلاکراہت جائز ہے۔ اسی طرح اگر کسی ڈھکی ہوئی جگہ بیت الخلاء وغیرہ میں پیشاب کیا جائے اور سورج یا چاند نظروں کے سامنے نہ ہوں تو وہاں بھی قضائے حاجت کرنا مکروہ نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (فصل فی الاستنجاء، ص: 53، ط: دار الکتب العلمیة)
ویکرہ استقبال عین الشمس والقمر لأنھما آیتان عظیمتان
قولہ یکرہ استقبال الخ اطلاق الکراھیۃ یقتضی التحریم وقید بالعین اشارۃ اِلٰی اَنَّہٗ لوکان فی مکان مستور ولم تکن عینھما بمرأی منہ لایکرہ بخلاف القبلۃ....الخ
فتاویٰ حقانیة: (582/2)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی