سوال:
میں پان کھانے کا عادی ہوں، میں کئی سالوں سے پان کھا رہا ہوں جس کی وجہ سے میرے دانتوں میں چونے کی تہہ جم گئی ہے اور کافی صاف کرنے کے باوجود چونے کی تہہ صاف نہیں ہوتی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں میرا وضو اور غسل ہو جائے گا؟
جواب: واضح رہے کہ اگر پان کھانے والوں کے دانتوں میں چونے کی تہہ جم جائے اور اس تہہ کو صاف کرنے میں دشواری پیش آئے تو یہ تہہ وضو اور غسل سے مانع نہیں ہے، لہذا اگر اس تہہ کے ہوتے ہوئے وضو اور غسل کیا جائے، تب بھی وضو اور غسل صحیح ہو جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (154/1، ط: دار الفکر)
(وَلَا يَمْنَعُ) الطَّهَارَةَ (وَنِيمٌ) أَيْ خُرْءُ ذُبَابٍ وَبُرْغُوثٍ لَمْ يَصِلْ الْمَاءُ تَحْتَهُ (وَحِنَّاءٌ) وَلَوْ جُرْمَهُ بِهِ يُفْتَى
(قَوْلُهُ: بِهِ يُفْتَى) صَرَّحَ بِهِ فِي الْمُنْيَةِ عَنْ الذَّخِيرَةِ فِي مَسْأَلَةِ الْحِنَّاءِ وَالطِّينِ وَالدَّرَنِ مُعَلِّلًا بِالضَّرُورَةِ. قَالَ فِي شَرْحِهَا وَلِأَنَّ الْمَاءَ يَنْفُذُهُ لِتَخَلُّلِهِ وَعَدَمِ لُزُوجَتِهِ وَصَلَابَتِهِ، وَالْمُعْتَبَرُ فِي جَمِيعِ ذَلِكَ نُفُوذُ الْمَاءِ وَوُصُولُهُ إلَى الْبَدَنِ اه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی