سوال:
آج کل ڈاکٹری علاج میں بعض اوقات بدن کے اندرونی تجزیات (Examination) اورآنتوں وغیرہ کے علاج کے لیے انیما (Enema) کا عمل کیا جاتا ہے، اس عمل میں مریض کے پچھلے راستہ سے ایک ٹیوب کے ذریعہ آنتوں میں پانی بھرا جاتا ہے اور پھر وہ پانی پچھلے راستہ سے خارج ہو جاتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا انیما کے عمل سے وضو اور غسل واجب ہو جاتا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ انیما (Enema) سے غسل واجب نہیں ہوتا ہے، البتہ انیما کے عمل کے ذریعہ آنتوں سے باہر نکلنے والا پانی چونکہ نجس ہوتا ہے، لہذا اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، اور اگر یہ ناپاک پانی کپڑوں یا بدن کے کسی حصہ پر لگ جائے تو نماز صحیح ہونے کے لئے کپڑوں اور بدن کے اس حصہ کو دھونا ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاویٰ التاتارخانیة: (95/1، ط: قدیمی)
اذا احتقن الرجل بدهن ثم عاد فعليه الوضوء لانه لاينفك عن نجاسة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی