resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: حوض میں کتا گر جائے تو پانی کا حکم (24831-No)

سوال: مفتی صاحب! ہمارا ایک حوض ہے، جو پانچ سو (500) اسکوائر فٹ کا ہے، اس میں کتا گر کر مر گیا تھا ؟ اب کیا اس حوض میں نہانا اور اور اس سے وضو کرنا درست ہے ؟ رہنمائی فرمائیں ۔

جواب: واضح رہے کہ جس حوض کی لمبائی اور چوڑائی دس بائی دس (225 اسکوائر فٹ) یا اس سے زیادہ ہو تو وہ ماء جاری کے حکم میں ہوتا ہے، لہذا جب تک ماء جاری کے تین اوصاف(رنگ، ذائقہ اور بو) میں سے کوئی ایک وصف نہ بدل جائے اس پانی سے وضو اور غسل جائز ہے۔ پوچھی گئی صورت میں حوض چونکہ (500) اسکوائر فٹ ہے جو دس بائی دس سے بڑا ہے، لہذا جب تک تینوں اوصاف(رنگ، بو اور ذائقہ) میں سے کوئی ایک وصف نہ بدل جائے اس وقت تک اس حوض سے وضو اور غسل کرنا جائز ہے۔ کتا گرنے سے یہ حوض ناپاک نہیں ہوگا، البتہ کتا حوض سے نکالنا ضروری ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (باب المیاہ، 190/1، 191، 192، 212، ط: سعید)
(ﻭﻛﺬا) ﻳﺠﻮﺯ (ﺑﺮاﻛﺪ) ﻛﺚﻳﺮ (ﻛﺬﻟﻚ)ﺃﻱ ﻭﻗﻊ ﻓﻴﻪ ﻧﺠﺲ ﻟﻢ ﻳﺮ ﺃﺛﺮﻩ ﻭﻟﻮ ﻓﻲ ﻣﻮﺿﻊ ﻭﻗﻮﻉ المرﺋﻴﺔ، ﺑﻪ ﻳﻔﺘﻰ ﺑﺤﺮ……ﻟﻜﻦ ﻓﻲ اﻟﻨﻬﺮ: ﻭﺃﻧﺖ ﺧﺐﻳﺮ ﺑﺄﻥ اﻋﺘﺒﺎﺭ اﻟﻌﺸﺮ ﺃﺿﺒﻂ ﻭﻻ ﺳﻴﻤﺎ ﻓﻲ ﺣﻖ ﻣﻦ ﻻ ﺭﺃﻱ ﻟﻪ ﻣﻦ اﻟﻌﻮاﻡ……
(ﻗﻮﻟﻪ: ﻟﻢ ﻳﺮ ﺃﺛﺮﻩ) ﺃﻱ ﻣﻦ ﻃﻌﻢ ﺃﻭ ﻟﻮﻥ ﺃﻭ ﺭﻳﺢ…..ﻭﺃﺷﺎﺭ ﺑﻘﻮﻟﻪ ﻣﺘﻨﺠﺴﺔ ﺇﻟﻰ ﺃﻧﻪ ﻻ ﺑﺪ ﻣﻦ ﺇﺧﺮاﺝ ﻋﻴﻦ اﻟﻨﺠﺎﺳﺔ.

فتح القدير: (باب الماء الذي يجوز به الوضو ومالا يجوز، 81/1، 82، 86، ط: رشیدیة)

احسن الفتاوی: (باب المیاہ، 45/2، ط: سعید)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity