سوال:
مفتی صاحب! دانتوں کی فیلنگ کے بعد کیپ لگانے کی صورت میں غسل کا کیا حکم ہے؟
واضح رہے کہ کیپ کئی سالوں چپکا رہتا ہے۔
جواب: دانتوں پر کیپ (خول) اگر اس طور پر لگایا گیا ہو کہ اس کو بغیر مشقت کے نکالا نہیں جا سکتا تو اس صورت میں غسل کرتے وقت کیپ (خول) کے اوپر سے پانی کا گزر جانا کافی ہے، کیپ (خول) کو نکالنے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن اگر کیپ (خول) بغیر مشقت کے نکالا جا سکتا ہو تو غسل سے پہلے اس کو نکالنا ضروری ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر الختار مع رد المحتار: (ابحاث الغسل، 154/1)
ولایمنع الطھارۃ ونیم ای خرء ذباب وبرغوث لم یصل الماء تحتہ وحناء ولوجرمہ بہٖ یفتٰی۔
(قولہ بہٖ یفتٰی) صرح بہٖ فی المنیۃ عن الذخیرۃ فی مسئلہ الحناء والطین والدرن معللاً بالضرورۃ....فالاظھرالتعلیل بالضرورۃ
غنیة المستملی: (باب الغسل، ص: 49)
قال ابراھیم الحلبیؒؒ:ان کان بین اسنانہ طعام ولم یصل الماء تحتہ فی الغسل من الجنابۃ جاز لان الماشئی لطیف یصل تحتہ غالباً قال صاحب الخلاصۃ وبہٖ یفتٰی (وبعداسطر)والطین والدرن اذابقیا علی البدن یجزئی وضوءھم للضرورۃ۔
الھندیة: (35/1)
ولو انکسر ظفرہ فجعل علیہ دواء او علکا فان کان یضرہ نزعہ مسح علیہ وان ضرہ المسح ترکہ۔
وللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی