عنوان: کیا شوہر اپنی بیوی کو مسلک تبدیل کرنے پر مجبور کر سکتا ہے؟ (5986-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر میاں بیوی الگ الگ مسلک سے تعلق رکھتے ہوں، تو کیا شوہر اپنی بیوی کو اپنے مسلک پر عمل کرنے کا پابند کر سکتا ہے؟

جواب: سوال میں اگر مسلک سے مراد وہ مسالک ہیں، جن میں اعتقادی اختلاف ہے، تو اس صورت میں نکاح کے بارے میں احتیاط کرنی چاہئے، اس لئے کہ بعض عقائد کا نکاح کی صحت پر اثر پڑتا ہے۔
اور اگر مسلک سے فقہی مسالک مراد ہیں، تو اگر کوئی شخص قرآن وحدیث اور دیگر دلائل شرع پر گہری نظر اور بصیرت تامہ رکھتا ہو، اور وہ دلائل شرع کی روشنی میں دوسرے امام کے مسلک کو راجح و قوی سمجھ کر اسے اختیار کرلے، اور اپنا مسلک تبدیل کرلے تو یہ جائز ہے، باقی کسی دنیوی یا خواہش نفسانی یا مخص سہولت پسندی کی غرض سے یا بلاوجہ شرعی کسی کے دباؤ میں آکر مسلک تبدیل کرنا درست نہیں۔
لہٰذا شوہر کا بلا وجہ شرعی اپنی بیوی کو مسلک تبدیل کرنے پر مجبور کرنا درست نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (80/4، ط: سعید)

۔ قولہ: ”ارتحل إلی مذہب الشافعی یعزر“ أی: إذا کان ارتحالہ لا لغرض محمود شرعا، لما فی التتارخانیة: ․․․․ ولو أن رجلا برء من مذہبہ باجتہاد وضح لہ، کان محمودا مأجورا. أما انتقال غیرہ من غیر دلیل، بل لما یرغب من عرض الدنیا و شہوتہا، فہو المذموم الآثم المستوجب للتأدیب و التعزیر، لارتکابہ المنکر فی الدین، و استخفافہ بدینہ ومذہبہ اہ ملخصا۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 574 Dec 04, 2020
kia shouhar apni biwi ko maslak tabdeel karne par majboor kar sakta hai?, Can a husband force his wife to change religion / religious belief / cult?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.