سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر کسی گناہ گار مسلمان کو جو کہ وفات پا چکا ہو، ستر ہزار مرتبہ کلمہ پڑھ کر بخشا جائے تو کیا اس کی بخشش ہو جاتی ہے اور وہ قبر اور آخرت کے عذاب سے محفوظ رہے گا؟
جواب: واضح رہے کہ ستر ہزار مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھنے کی فضیلت کے متعلق کوئی صحیح حدیث موجود نہیں ہے، البتہ "مرقاۃ شرح مشکوٰۃ" میں شیخ محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں کہ مجھے رسول خداﷺ کی یہ روایت پہنچی ہے کہ جو شخص ستر ہزار مرتبہ لا إلہ إلا اللہ پڑھے تو اس کی مغفرت ہو جاتی ہے اور جس کے لیے پڑھا جائے، اس کی مغفرت ہو جاتی ہے۔
پس ستر ہزار دفعہ کلمہ طیبہ پڑھنے کا ثبوت کسی صحیح حدیث سے تو نہیں ملتا ہے، البتہ یہ بزرگوں کے "مجربات" میں سے ہے، لہذا اگر کوئی شخص کسی خاص تعداد اور کسی خاص فضیلت کو بیان کیے اور لازم یا سنت سمجھے بغیر اس کلمے کا کثرت سے ورد کرے تو یقینا اس کے لیے باعث اجر و ثواب ہوگا، اور اگر مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے پڑھا جائے تو ان شاءاللہ ان کی مغفرت کا باعث ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مرقاۃ المفاتیح: (98/3- 99)
قال الشیخ محي الدین ابن العربی أنہ بلغني عن النبي صلی علیہ وسلم أن من قال لا إلہ إلا اللہ سبعین ألفا غفر لہ ومن قیل لہ غفرلہ أیضا․
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی