سوال:
اگر کسی شخص کا انتقال ہوجائے، اور اس کے ہاتھ یا پاؤں وغیرہ پر پلاسٹر بندھا ہوا ہو، تو کیا غسل دیتے وقت اس پلاسٹر کو اتارنا ضروری ہے؟
جواب: اگر کسی شخص کے ہاتھ یا پاؤں وغیرہ پر پلاسٹر بندھا ہوا ہو اور اس کا انتقال ہو جائے، تو اب چونکہ پلاسٹر کی ضرورت باقی نہیں رہی، لہذا پلاسٹر اتارکر غسل دیا جائے، اور اگر پلاسٹر اتارنے کی صورت میں خون جاری ہونے کا یا گوشت وغیرہ الگ ہوجانے کا امکان ہو تو پلاسٹر نہ اتارا جائے، اور اسی پر مسح کر دیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (280/1، ط: دار الفکر)
(ويمسح) نحو (مفتصد وجريح على كل عصابة) مع فرجتها في الأصح (إن ضره) الماء (أو حلها) ومنه أن لا يمكنه ربطها بنفسه ولا يجد من يربطها.
(قوله إن ضره الماء) أي الغسل به أو المسح على المحل۔۔۔۔إذ الثابت بالضرورة يتقدر بقدرها.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی