سوال:
میری بیوی نفاس کی حالت میں تھی، اور اس کی عادت چالیس دن ہے، اس دوران شہوت کے غلبہ کی وجہ سے مجھ سے صبر نہ ہوسکا، اور میں نے اسی حالت میں بیوی سے ہمبستری کرلی، سوال یہ ہے کہ اس سے نکاح پر کوئی اثر تو نہیں پڑے گا؟
جواب: واضح رہے کہ بیوی اگر نفاس کی حالت میں ہو، تو اس سے ہمبستری کرنا حرام اور گناہِ کبیرہ ہے، لہذا آپ پر لازم ہے کہ اس گناہ پر توبہ و استغفار کریں، اور ہوسکے تو استطاعت کے مطابق صدقہ بھی دیں، البتہ اس سے آپ کے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اور آپ کا نکاح بدستور برقرار ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (197/1، ط: سعید)
ويمنع الحيض قربان زوجها ماتحت ازارها اما حرمة وطئها عليه فمجمع عليها ............ووطؤها في الفرج عالما بالحرمة عامدا مختارا كبيرة لا جاهلا ناسيا ولا مكرها فليس عليه الا التوبة والاستغفار.. ويستحب أن يتصدق بدينار او نصفه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی