سوال:
،میرے یہاں بیٹا پیدا ہوا ہے، لیکن میری بیوی کو نفاس کا خون نہیں آیا ہے۔ اس صورت میں میری بیوی کے لئے کیا حکم ہے، کیا اس پر غسل واجب ہے؟
جواب: اگر کسی عورت کو بچہ کی پیدائش کے بعد نفاس کا خون بالکل نہ آئے تو وہ عورت پاک شمار ہوگی، البتہ اس پر غسل کرنا واجب ہے، لہذا اس کو چاہیے کہ غسل کرکے نماز پڑھے اور اگر رمضان کا مہینہ ہو اور روزہ رکھنے کی طاقت ہو تو روزہ بھی رکھے، ورنہ بعد میں اس کی قضا کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (37/1، ط: دار الفکر)
ولو ولدت ولم تر دما لا يجب الغسل عند أبي يوسف وهو رواية عن محمد قال في المفيد هو الصحيح لكن يجب عليها الوضوء بخروج النجاسة مع الولد. هكذا في التبيين وعن أبي حنيفة - رحمه الله - يجب الغسل وأكثر المشايخ أخذوا بقوله وبه كان يفتي الصدر الشهيد. هكذا في المحيط وقال أبو علي الدقاق وبه نأخذ. كذا في المضمرات وفي الفتاوى هو الصحيح. هكذا في الجوهرة النيرة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی