سوال:
اگر کوئی شخص رمی جمار کر رہا ہو، اور اس دوران غلطی سے بٹوہ یا کوئی اور چیز گرجائے، تو کیا اسے اٹھا سکتے ہیں، کیونکہ میرا دوست کہتا ہے کہ رمی جمار کے دوران گرنے والی کسی بھی چیز کو اٹھانا نہیں چاہیے، اس لئے کہ وہ چیز کنکری کی طرح مردود ہوجاتی ہے؟
جواب: وہ کنکریاں جو جمرہ کے قریب پڑی ہوں، اور ان سے رمی کرلی گئی ہو، تو ان کنکریوں کو اٹھا کر ان سے رمی کرنا مکروہ ہے اور وہ کنکریاں مردود ہیں، کیونکہ حدیث شریف کا مفہوم ہے جس کا حج قبول کرلیا جاتا ہے، اس کی کنکریاں اٹھا لی جاتی ہیں، اور جس کا حج قبول نہیں کیا جاتا، اس کی کنکریاں پڑی رہ جاتی ہیں، البتہ رمی کرنے والے سے جو چیز رمی کرتے وقت زمین پر گرجائے، تو اس کو اٹھانے میں کوئی کراھت و قباحت نہیں ہے، اس لئے کہ وہ مردود نہیں ہے، لہذا آپ کے دوست کی یہ بات کہ رمی جمار کے دوران گرنے والی کسی بھی چیز کو اٹھانا نہیں چاہیے، غلط ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (515/2، ط: دار الفکر)
(ويكره) أخذها (من عند الجمرة) لأنها مردودة لحديث «من قبلت حجته رفعت جمرته»
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی