سوال:
مفتی صاحب! کیا حالتِ احرام میں ایسی چپل پہننا جس سے قدم اور ایڑیاں چھپی رہیں، جائز ہے؟
جواب: احرام کی حالت میں مردوں کو پاؤں کے درج ذیل حصوں کوکھلا رکھنا ضروری ہے :
1) قدم کے درمیان کی ہڈی کے نیچے تک
2) دونوں ٹخنے
3) قدم کے درمیان کی ہڈی کے محاذات ( یعنی سیدھ ) میں اور ٹخنوں کی محاذات میں واقع ایڑی سے اوپر کی پچھلی ہڈی کوکھلا رکھنا واجب ہے ۔
علامہ شامی کے نزدیک ایڑی بھی چھپانا جائز نہیں ہے، لہذا (اختلاف سے بچنےکے لیے) بہتر ہے کہ ایڑی بھی کھلی رکھی جائے، اور ایسی ہوائی چپل یا جوتا پہنے جس میں مذکورہ تینوں جگہوں سمیت ایڑی بھی کھلی رہے، جبکہ سوال میں مذکور چپل میں قدم کا اوپر والا حصہ اور ایڑی ڈھکی ہوئی ہے، لہذا احرام کی حالت میں مذکورہ چپل کا پہننا درست نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (224/1، ط: دار الفکر)
ولا يلبس مخيطا قميصا أو قباء أو سراويل أو عمامة أو قلنسوة أو خفا إلا أن يقطع الخف أسفل من الكعبين، كذا في فتاوى قاضي خان
بدائع الصنائع: (183/2، ط: دار الکتب العلمیۃ)
ولا يلبس خفين إلا أن يجد نعلين، فلا بأس أن يقطعهما أسفل الكعبين فيلبسهما، والأصل فيه ما روي عن عبد الله بن عمر أن رجلا سأل النبي - صلى الله عليه وسلم - وقال: ما يلبس المحرم من الثياب؟ فقال: «لا يلبس القميص، ولا العمائم، ولا السراويلات، ولا البرانس، ولا الخفاف إلا أحد لا يجد النعلين، فليلبس الخفين وليقطعهما أسفل من الكعبين
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی