سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ٹرین میں سفر کے دوران جب اسٹیشن پر ٹرین رکتی ہے، اس وقت وضو کر کے نماز پڑھنے کا وقت بہت مختصر ہوتا ہے، اگر وضو میں ہر ہر اعضاء کو تین تین مرتبہ دھویا جائے، تو وقت کافی لگ جائے گا، کیا اس صورت میں ایک ایک مرتبہ ہر عضو دھو لینا کافی ہے، کیا یہ سنت کے خلاف تو نہیں ہوگا؟
جواب: صورت مسئولہ میں وقت کے قلت کی وجہ سے وضو میں ایک ایک مرتبہ ہر عضو دھو لینا کافی ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، البتہ اس کا معمول ہرگز نہیں بنانا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (کتاب الوضو)
عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال: توضا النبی صلی اللہ علیہ وسلم مرۃ مرۃ۔
الھندیۃ: (کتاب الطھارۃ، 7/1)
ومنها تكرار الغسل ثلاثا في مايفرض غسله نحو اليدين والوجه والرجلين۔۔۔۔۔ ولو توضا مرۃ مرۃ لعزۃ الماء او للبرد او للحاجۃ لا یکرہ ولا یاثم والا فیاثم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی