سوال:
مفتی صاحب! اگر میاں، بیوی نے سوکر اٹھنے کے بعد بستر پر منی کا نشان دیکھا، اور معلوم نہ ہوسکے کہ کس کی منی ہے، تو اس صورت میں غسل کس پر واجب ہوگا؟
جواب: اگر سو کر اٹھنے کے بعد میاں، بیوی نے ایک ہی بستر پر منی کا نشان دیکھا اور معلوم نہ ہوسکے کہ یہ کس کی منی ہے، جبکہ ان سے پہلے اس بستر پر کوئی اور شخص سویا بھی نہ ہو، تو اس صورت میں میاں، بیوی دونوں پر غسل کرنا فرض ہوگا، اور اگر کوئی دوسرا شخص ان سے پہلے بستر پر سو چکا ہو اور منی خشک ہو، تو اس صورت میں میاں، بیوی کسی پر بھی غسل کرنا فرض نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (164/1، ط: دار الفکر)
أنه لو وجد الزوجان في فراشهما منيا ولم يتذكرا احتلاما، فقيل إن كان أبيض غليظا فمني الرجل، وإن كان أصفر رقيقا فمني المرأة وقال في الظهيرية بعد حكايته لهذا القول: والأصح أنه يجب عليهما احتياطا۔۔۔فلو كان قد نام عليه غيرهما وكان المني المرئي يابسا فالظاهر أنه لا يجب الغسل على واحد منهما.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی