عنوان: "تم میری طرف سے فارغ ہو٬ اپنے گھر چلی جاؤ" کہنے سے طلاق کا حکم(6121-No)

سوال: مفتی صاحب ! میں نے بحث کے دوران اپنی بیوی کو کہا "تم میری طرف سے فارغ ہو، اپنے گھر چلی جاؤ،" جبکہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی۔ مفتی صاحب ! کیا اس طرح کہنے سے طلاق واقع ہوگئ ہے؟

جواب: مذکورہ صورت میں بیوی کو بحث کے دوران یہ کہنا کہ "تم میری طرف سے فارغ ہو٬ اپنے گھر چلی جاؤ". اس میں "فارغ" کا لفظ ایسا کنایہ ہے، جو صرف جواب کا احتمال رکھتا ہے، اور اس قسم کے کنایہ کے الفاظ سے قرینہ کے وقت بغیر نیت کے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے.
مذکورہ صورت میں چونکہ آپ نے بحث کے دوران غصہ کی حالت میں یہ الفاظ کہے ہیں، تو یہ طلاق کا قرینہ موجود ہے٬ جس سے بغیر نیت کے بھی طلاق ہوجاتی ہے٬ لہذا مذکورہ صورت میں آپ کی بیوی پر ایک طلاق بائن واقع ہوگئی ہے٬ اور نکاح ختم ہوچکا ہے، اب رجوع نہیں ہوسکتا، البتہ اگر آپ دونوں اپنی رضامندی سے دوبارہ نکاح کرنا چاہیں، تو عدت کے اندر اور عدت کے بعد بھی، گواہوں کی موجودگی میں، نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کرسکتے ہیں.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (300/3، ط: دار الفکر)
"ونحو اعتدي واستبرئي رحمك، أنت واحدة، أنت حرة، اختاري أمرك بيدك سرحتك، فارقتك لا يحتمل السب والرد، ففي حالة الرضا) أي غير الغضب والمذاكرة (تتوقف الأقسام) الثلاثة تأثيرا (على نية) للاحتمال والقول له
(قوله توقف الأولان) أي ما يصلح ردا وجوابا وما يصلح سبا وجوابا ولا يتوقف ما يتعين للجواب. بيان ذلك أن حالة الغضب تصلح للرد والتبعيد والسب والشتم كما تصلح للطلاق، وألفاظ الأولين يحتملان ذلك أيضا فصار الحال في نفسه محتملا للطلاق وغيره، فإذا عنى به غيره فقد نوى ما يحتمله كلامه ولا يكذبه الظاهر فيصدق في القضاء، بخلاف ألفاظ الأخير: أي ما يتعين للجواب لأنها وإن احتملت الطلاق وغيره أيضا لكنها لما زال عنها احتمال الرد والتبعيد والسب والشتم اللذين احتملتهما حال الغضب تعينت الحال على إرادة الطلاق فترجح جانب الطلاق في كلامه ظاهرا، فلا يصدق في الصرف عن الظاهر، فلذا وقع بها قضاء بلا توقف على النية كما في صريح الطلاق إذا نوى به الطلاق عن وثاق"

الھدایة: (257/2، ط: دار احیاء التراث العربی)
"وإذا كان الطلاق بائنا دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدة وبعد انقضائها " لأن حل المحلية باق لأن زواله معلق بالطلقة الثالثة فينعدم قبله".

کذا فی تبویب فتاوی دار العلوم کراتشی: رقم الفتوی: 47/807

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1773 Dec 13, 2020
tum meri taraf se faarigh ho apnay ghar chali jao kehne say talaq ka hukum, Ruling / Order of divorce by saying "You are free from me, go to your home".

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.