سوال:
السلام علیکم،
محترم مفتی صاحب ! میاں بیوی نے رات کو مباشرت کی اور غسل کا سوچا کہ تھوڑی دیر بعد کرلیں گے، لیکن آنکھ نہ کھلی اور فجر کی نماز بھی قضا ہوگئی۔ لیکن رات کو ہی ان دونوں کا نفلی روزہ کا ارادہ تھا۔
سوال یہ ہے کہ اب فجر کے بعد بھی انہوں نے کچھ نہیں کھایا تو کیا یہ روزہ رکھ سکتے ہیں؟
جواب: جی ہاں! کھائے پیئے بغیر زوال سے پہلے پہلے، اگر نفل روزہ کی نیت کر لی جائے تو روزہ رکھنا درست ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (377/2، ط: دار الفکر)
''(فيصح) أداء (صوم رمضان والنذر المعين والنفل بنية من الليل)، فلا تصح قبل الغروب ولا عنده (إلى الضحوة الكبرى، لا) بعدها، ولا (عندها)، اعتباراً لأكثر اليوم''
الهندیة: (195/1، ط: ماجدیة)
جازصوم رمضان والنذر المعین والنفل بنیۃ ذلک الیوم او بنیۃ مطلق الصوم او بنیۃ النفل من اللیل الی ما قبل نصف النھار وھوالمذکورفی الجامع الصغیر۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی