سوال:
مفتی صاحب! اگر کوئی آدمی فوت ہو جائے اور اس کی والدہ زندہ ہوں، تو والدہ اور بیوہ کا حصہ وراثت میں ایک ساتھ نکلے گا، یا پہلے والدہ کا حصہ، پھر بیوہ کا حصہ اور بچوں کا نکلے گا؟
جواب: واضح رہے کہ مرحوم کے انتقال کے بعد تمام شرعی ورثاء میں ان کے حصوں کے بقدر مرحوم کی میراث تقسیم ہوگی۔
میراث کی تقسیم میں کسی کا حصہ پہلے نکالنے اور کسی کا بعد میں نکالنے کی کوئی شرط نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (كتاب الفرائض، 758/6، ط: سعيد)
وشروطه: ثلاثة: موت مورث حقيقة
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی