سوال:
اگر ایک عورت دوسری عورت کے بچے کو دودھ پلائے، تو کیا دودھ پلانے سے اس عورت کی عادات اس بچے میں آتی ہیں؟
جواب: جی ہاں! جو عورت کسی بچے کو دودھ پلائے، تو اس عورت کی اچھی اور بری عادات کا اثر بچے پر بھی ہوتا ہے، اسی لئے حدیث شریف میں بیوقوف عورت کا دودھ پلانے سے منع کیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
السنن الکبری للبیہقی: (باب ما ورد فی اللبن یشبہ علیہ، رقم الحدیث: 16099)
نھٰی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أن تسترضع الحمقاء فان اللبن یشبہ۔
البحر الرائق: (کتاب الرضاع، 387/3، ط: رشیدیة)
ینبغي للرجل أن یدخل ولدہ إلی الحمقاء یعرض ولدہ للھلاک، بسبب قلۃ حفظھالہ، وتعھدھا، او لسوء الادب، فانھا لاتحسن تادیبہ فینشأ الولد سیء الادب (وقولہ اللبن یعدی) یحتمل ان الحمقاء لا تحتمی من الاشیاء الضارۃ للولد، فیؤثر فی لبنھا، فیضر بالصبی۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی